جے پور،21دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)راجستھان پولیس کے خصوصی آپریشن گروپ(ایس اوجی)نے الور اربن بینک میں نوٹ بندی سے پہلے اور بعد میں 16 کروڑ روپے کے گھوٹالے کا پردہ فاش کرتے ہوئے بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیت پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ایس اوجی کے انسپکٹر جنرل دنیش ایم این نے آج نامہ نگاروں کو بتایا کہ نوٹ بندی کے دوران الور پولیس نے ایک جگہ سے ایک کروڑ 6 لاکھ روپے کے نوٹ پکڑنے کے بعد بڑے گھوٹالے کے امکان کو دیکھتے ہوئے ایس اوجی کو اس معاملے کی اطلاع دی۔ایس اوجی نے معاملے کی تحقیقات میں پایا کہ اسکینڈل کے سرغنہ ابھیشیک جوشی بغیر کسی عہدے کے سولہ کروڑ روپے کے گھوٹالے کو انجام دیا۔انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے بینک میں 92فرضی اکاؤنٹ کھول کر آٹھ کروڑ 48لاکھ روپے، یس بینک اور اسٹیٹ بینک آف بیکانیر اینڈ جے پور کی ایک برانچ میں جمع چار کروڑ 75لاکھ روپے بینک سے نکال لئے لیکن کہاں گئے اس کا بہت ذکر نہیں ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ بینک عہدیداروں نے نوٹ بندی کے بعد لوگوں کو نئے نوٹ دینے کے لئے ایک کروڑ 38لاکھ روپے کی نئے نوٹ پہنچے لیکن سرغنہ ابھیشیک جوشی نے ان میں سے 97لاکھ روپے تو اپنے کالے دھن کو سفید کرنے میں استعمال کیا۔ایس اوجی نے اس معاملے میں بینک کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر اوم پرکاش سینی، چیف ایگزیکٹو آفیسر مہیش جوشی، صدر مردل جوشی، ڈائریکٹر اشوک جوشی اور سرغنہ ابھیشیک جوشی کو گرفتار کیا ہے۔مردل جوشی اور ابھیشیک جوشی بینک کے ڈائریکٹر اشوک جوشی کا بیٹا ہے۔ابھیشیک جوشی کے پاس بینک کے آپریٹرز میں شامل نہ ہونے کے باوجود گھوٹالے کا محرک رہا۔